یہ انجمن غلامان مُحمّد ﷺ کی آفیشیل ویب سائٹ ہے
!

Thursday, 8 May 2014

Quotes by Imam E Azam

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ المُرْسَلِیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ؕ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ ؕ


Quotes by Imam e Azam , 

Beware in Relation with Rulers 
(۱)۔۔۔۔۔۔ امامِ ابویوسف رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کونصیحتیں
بادشاہوں سے میل جول میں احتیاطیں:

(1)۔۔۔۔۔۔اے یعقوب(۱)! با دشاہ کی عزت وتوقیر کرنا ۔ اس کے منصب کی عظمت کا لحاظ رکھنا اور اس کے سامنے جھوٹ بولنے سے اجتناب کرنا۔

(2)۔۔۔۔۔۔جب تک بادشاہ سے تجھے کوئی علمی حاجت درپیش نہ ہو بلاضرورت اس کے دربار میں نہ جانا کیونکہ اگر تو اس کے ساتھ زیادہ میل جو ل رکھے گا تو وہ تجھے ہلکا اور حقیر جاننے لگے گا اور تیری قدر و منز لت اس کی نظر میں کم ہو جائے گی۔ اس لئے بادشاہ سے آگ جیسا برتاؤ کرکہ دُور رہ کراس سے نفع حاصل کر اور جس طرح جلنے اور تکلیف میں مبتلا ہونے کے ڈرسے آگ کے قریب کوئی نہیں جاتا اسی طرح بادشاہ کے قریب جانے سے بھی کتراتے رہنا اور اس کی ایذاء سے خود کو بچاتے رہنا کیونکہ وہ اپنے علاوہ کسی کوکچھ نہیں سمجھتا۔ 
(3)۔۔۔۔۔۔ بادشاہ کے سامنے کثرتِ کلام سے گُریز کرنا کیونکہ وہ اپنے مصاحبوں اور

1۔۔۔۔۔۔امام ابویوسف رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کا نام یعقوب ہے مگراپنی کنیت ابویوسف سے مشہور ہیں۔علمیہ
درباریوں کے سامنے تجھ پراپنے علم کی برتری جتانے کے لئے تمہاری باتوں پر پکڑ کریگااورتمہاری غلطیاں نکالے گا جس کی وجہ سے تم لوگو ں میں ذلیل ہو جاؤ گئے ۔
(4)۔۔۔۔۔۔اس بات کا خیال رکھنا کہ جب تم بادشاہ کے دربار میں جاؤ تووہ تمہارے اورعام لوگوں کے مقام ومرتبہ میں فرق پہچانتا اور اس کا لحاظ کرتاہو ۔
(5)۔۔۔۔۔۔ بادشاہ کے پاس جاتے ہوئے اس بات کا لحاظ رکھنا کہ اس کے دربار میں ایسے اہلِ علم حضرات موجود نہ ہوں جن کے علمی مقام کی تمہیں خبر نہ ہو کیونکہ ایسی صورتِ حال میں خدشہ ہے کہ تمہیں ان سے زیادہ عزت ومقام بخشا جائے حالانکہ وہ تم سے زیادہ علم والے ہوں تویہ بات تمہیں نقصان دے گی یا ہو سکتا ہے تمہارامقام ومرتبہ کم کر دیا جائے حالانکہ تم علم میں ان سے بڑھ کر ہو۔ تو اس وجہ سے تم بادشاہ کی نظر سے گِر جاؤ گے۔
(6)۔۔۔۔۔۔ جب تمہیں کوئی شاہی عہد ہ پیش کیاجائے تو اس وقت تک قبول نہ کرنا جب تک تم یہ نہ جان لو کہ بادشاہ علم اورفیصلوں میں تمہارے مسلک ومذہب سے راضی ہے تاکہ حکومتی معاملات میں کسی دوسرے کے مسلک کی طرف رجوع نہ کرنا پڑے۔

(7)۔۔۔۔۔۔ بادشاہ کے مصاحبین ومحافظین سے ہرگز تعلقات قائم نہ کرنا بلکہ صرف بادشاہ سے تعلق رکھنا۔

(8)۔۔۔۔۔۔ اس کے مصاحبین سے دور رہنا تا کہ تمہارا جاہ وجلال باقی رہے۔
Only tell what you had been asked for
(9)۔۔۔۔۔۔عوام کے سامنے اتنی ہی بات کرناجتنی تم سے پوچھی جائے۔

dont do unnecessary Talk ! 
دُنیوی گفتگوسے بچنے کی نصیحت:

(10)۔۔۔۔۔۔ہمیشہ علمی بات کرنا،دنیوی معاملات وتجارت کے بارے میں گفتگو سے اجتناب کرنا کیونکہ اس سے نقصان یہ ہوگاکہ لوگ مال کی طر ف تمہاری رغبت دیکھ کر تم پررشوت کے لین دین کی بدگمانی میں مبتلا ہو جائیں گے۔
(11)۔۔۔۔۔۔عام لوگو ں کے درمیان بیٹھو توہنسنی مذاق سے احتراز کرنا ۔
(12)۔۔۔۔۔۔بلاضرورت بازارمیں زیادہ آنے جانے سے بچنا۔
Beware of young boys
اَ مْرَدوں سے بچنے کی نصیحت:

(13)۔۔۔۔۔۔ امردوں(یعنی جن لڑکوں کو دیکھ کر شہوت آئے اُن) سے گفتگو نہ کرنا کیونکہ وہ فتنے کاباعث ہیں۔ چھوٹے بچوں کے ساتھ گفتگو کرنے اور ان کے سروں پر ہاتھ پھیرنے میں حرج نہیں ۔

Respect the Elders
بڑوں کا ادب کرنے کی نصیحت:

(14)۔۔۔۔۔۔ غیرعالم بوڑھوں کے ساتھ راستوں کے درمیان نہ چلنا کیونکہ اگر تو نے اُن کو مقدَّم کیا تو تیرے علمی مقام کو عیب لگے گا اور اگر ان سے آگے چلا تو تجھ پر عیب لگے گا کہ تو نے ان کا احترام نہیں کیاحالانکہ حضورپرنور، شافعِ یومُ النشور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: \'\'جو ہمارے بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پرشفقت نہیں کرتا