یہ انجمن غلامان مُحمّد ﷺ کی آفیشیل ویب سائٹ ہے
!

Sunday 7 September 2014

100 shahedo ka sawab , blessings of 100 martyrs be firm on Sunnah

اَلْحَدِیْثُ السَّادِسُ سوشہید وں کاثواب

عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ مَنْ تَمَسَّکَ بسُنَّتِیْ عِنْدَفَسَادِأُمَّتِیْ فَلَہٗ أَجْرُ مِائَۃِ شَھِیْدٍ
(روایت ہے)حضرت ابوہریرہ سے کہا(انہوں نے کہ) فرمایا اللہ کے رسول(نے) جس نے مضبوطی سے تھامے رکھا میری سنت کو میری امت کے فساد کے وقت تو اس کیلئے(ہے)ثواب سو شہیدوں(کا)

بامحاورہ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،کہ اللہ کے رسول عزوجل و صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جو شخص فسادِ امت کے وقت میری سنت پر عمل کریگا اس کو سو شہیدوں کا ثواب ملے گا۔

(مشکوٰۃ المصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام،الحدیث۱۷۶،ج۱،ص۵۵)

وضاحت:

فسادِ اُمت سے سنّت چھوڑ دینااور اس میں کمی وکوتاہی کرنا مراد ہے ۔اور سوشہید کے لفظ سے اس کی طرف اشارہ ہے کہ ایسے وقت میں سنّت پر عمل بڑی مشقت اور جدوجہد سے ہوسکے گا لیکن اس کی فضیلت اور ثواب بہت زیادہ ہوگا ۔(اشعۃ اللمعات،ج۱،ص۱۵۵)
شہید کا ثواب کتنا ہے اسے اس فرمانِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے سمجھئے ،چنانچہ
حضرتِ سیدنامِقدام بن مَعدِی کَرِبَ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال،، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا،\'\' بیشک اللہ عزوجل شہیدکو چھ انعام عطا فرماتاہے ،(۱)اس کے خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی اس کی مغفرت فرمادیتا ہے اور جنت میں اسے اس کا ٹھکانا دکھا دیتا ہے (۲) اسے عذاب قبرسے محفوظ فرماتا ہے،(۳)قیامت کے دن اسے بڑی گھبراہٹ سے امن عطا فرمائے گا،(۴)اس کے سرپر وقار کا تاج رکھے گا جس کا یاقوت دنیا اور اس کی ہرچیز سے بہتر ہو گا، (۵) اس کا حوروں میں سے 72حوروں کے ساتھ نکاح کرائے گا، (۶) اس کی 70 رشتہ داروں کے حق میں شفاعت قبول فرمائے گا۔\'\'

(ابن ماجہ، کتاب الجہاد، باب فضل الشھادۃ فی سبیل اللہ، الحدیث ۲۷۹۹ ،ج۳ ،ص ۳۶۰ )

فسادِ امت کے وقت سنّت کو مضبوطی سے تھامنے والے کے لئے سوشہیدوں کے ثواب کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ شہید تو ایک بار تلوار کا زخم کھا کر پار ہوجاتا ہے مگر یہ بندہ خدا عمربھر لوگوں کے طعنے اور زبانوں کے گھاؤ کھاتا رہتا ہے ، اللہ اور رسول عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی خاطر سب کچھ برداشت کرتا ہے اس کا جہاد جہادِ اکبر ہے جیسے اس زمانہ میں داڑھی رکھنا اور سود سے بچنا وغیرہ ۔(ماخوذ از مراٰۃ المناجیح،ج۱،ص۱۷۳)
فکرِ مدینہ:

کیا آج آپ نے حتی الامکان (پلاسٹک کی نہیں )کھجور ی وغیرہ کی چٹائی پر یا نہ ہونے کی صورت میں زمین پرسوتے وقت سرہانے (اورسفر میں بھی )سنت کے مطابق آئینہ ، سرمہ ، کنگھا، سوئی دھاگہ ، مسواک ، تیل کی شیشی اورقینچی ساتھ رکھی؟نیز فراغت کے بعد بستر اورلباس تہہ کر کے رکھا؟ 
دعا:
یاربِّ مصطَفٰے عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! ہمیں سنّتوں کا پیکر بنا ۔ یااللہ! عَزَّوَجَلّ ہمیں مَدَنی انعامات کا عامل بنا۔ یا اللہ!عَزَّوَجَلّ ہماری بے حِساب مغفِرت فرما